شوق آوارگی کو کیا کہیے

Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore,pakistan

شوق آوارگی کو کیا کہیے
اب مری زندگی کو کیا کہیے

میں نے دیکھے ہیں مفلسوں کے نگر
میری آزردگی کو کیا کہیے

کفر نہ کر کے بھی سزا پائی
یا خدا بندگی کو کیا کہیے

اپنے ہاتھوں سے سر کو ہھوڑ لیا
ایسی دیوانگی کو کیا کہیے

جس سے حاصل نہ ہو خوشی کوئی
ایسی آسودگی کو کیا کہیے

میری دیوانگی ہہ ہنستے ہیں
ان کی فرزانگی کو کیا کہیے

حال دل پڑھ سکے نہ چہرے سے
آپ کی سادگی کو کیا کہیے

Rate it:
Views: 625
08 Nov, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL