شوق آوارگی کو کیا کہیے
Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore,pakistanشوق آوارگی کو کیا کہیے
اب مری زندگی کو کیا کہیے
میں نے دیکھے ہیں مفلسوں کے نگر
میری آزردگی کو کیا کہیے
کفر نہ کر کے بھی سزا پائی
یا خدا بندگی کو کیا کہیے
اپنے ہاتھوں سے سر کو ہھوڑ لیا
ایسی دیوانگی کو کیا کہیے
جس سے حاصل نہ ہو خوشی کوئی
ایسی آسودگی کو کیا کہیے
میری دیوانگی ہہ ہنستے ہیں
ان کی فرزانگی کو کیا کہیے
حال دل پڑھ سکے نہ چہرے سے
آپ کی سادگی کو کیا کہیے
More Sad Poetry






