لکھنے بیٹھا تو لکھا نہیں
جو لکھ دیا اُس نے پھر وہ کبھی مٹا نہیں
مجھ کو شکوہ ہے خود سے جو کیا وہ پورا ہوا نہیں
جو کروایا گیا وہ کیا نہیں
سب کہتے ہیں تم کو کچھ خبر نہیں
کیا کرنا ہے آگے کچھ تم نے سوچا نہیں
میں ہنستا ہوں مسکراتا ہوں
پھر کہتا ہوں جو کروانا ہے آپ نے وہ مجھ سے ہونا نہیں
جو میں کہتا ہوں وہ آپ نے کرنا نہیں
اس کے آگے کیا لکھوں کچھ اس کا علم نہیں
ہاں جو پتا ہے وہ لکھنا نہیں