شکوہ شکا یت

Poet: Nuzzar Naseem By: Nuzzar Naseem, Karachi

کتنا بھی جوڑ جوڑ کر رکھوں میں
کانچ کا دل ہے میرا بار بار ٹوٹ جاتا ہے

سایہ غم کا مقدر ہے شا ید میرا
تعویز گلے میں پڑا جل جلا جاتا ہے

تعریف کروں تو میں بس دل کی کروں
اس قدر ستم پہ بھی جینا چاہتا ہے

اس قدر لائق سمجھتا ہے جو زمانہ مجھے
دل کا یہ حال ،دل،دکھانا چاہتا ہے

کسی خاموش شجر کی طرح،کھڑآ جلتا رہا
یہ تیری یاد سے شاید جلنا چاہتا ہے

مایوس ہو کے کئ بار لوٹ جاتا ہے بے مراد
تیری عقل کو تآّبّع فرمان عشق کر نہ سکا سچ میرا

اب تو بس گلا ہے تو تم سے ہے
اس قدر تم سے عشق ہوا کیوں ہے؟

اور سوالات کئی ہیں دل کے
جانے کیوں اشک گرا، لفظ ادا کر نہ سکا

خاموشیوں کی جنگ میں جیتے تم ہو
ہر بازی تم سے ہارا دل ہے

Rate it:
Views: 716
01 Jun, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL