شکوہ شکا یت

Poet: Nuzzar Naseem By: Nuzzar Naseem, Karachi

کتنا بھی جوڑ جوڑ کر رکھوں میں
کانچ کا دل ہے میرا بار بار ٹوٹ جاتا ہے

سایہ غم کا مقدر ہے شا ید میرا
تعویز گلے میں پڑا جل جلا جاتا ہے

تعریف کروں تو میں بس دل کی کروں
اس قدر ستم پہ بھی جینا چاہتا ہے

اس قدر لائق سمجھتا ہے جو زمانہ مجھے
دل کا یہ حال ،دل،دکھانا چاہتا ہے

کسی خاموش شجر کی طرح،کھڑآ جلتا رہا
یہ تیری یاد سے شاید جلنا چاہتا ہے

مایوس ہو کے کئ بار لوٹ جاتا ہے بے مراد
تیری عقل کو تآّبّع فرمان عشق کر نہ سکا سچ میرا

اب تو بس گلا ہے تو تم سے ہے
اس قدر تم سے عشق ہوا کیوں ہے؟

اور سوالات کئی ہیں دل کے
جانے کیوں اشک گرا، لفظ ادا کر نہ سکا

خاموشیوں کی جنگ میں جیتے تم ہو
ہر بازی تم سے ہارا دل ہے

Rate it:
Views: 690
01 Jun, 2016