گھٹ گھٹ کے جی رہی ہوں تیری نوکری میں اے دل بہتر تو ہوگا اب تو کر دے میرا حساب شکوے تو کم نہیں ہیں پر کیا کروں شکایت کہیں ہو نہ جائیں تجھ سے رشتے میرا خراب