شہاب ثاقب کی طرح ٹوٹا ستارە
شائد جب ستارے ملنے والے تھے
اپنے ہی گھر میں اندھیرا تھا
جب باہر سڑکوں پہ اجالے تھے
گھٹن تھی سانس مشکل تھا
حبس تھا اور بند دروازے تھے
چارە گر کو بھی نیند آنے لگی
جب سانس اکھڑنے والے تھے
پھر گلی سے نہ گزرے کبھی
جہاں بند دروازوں پہ تالے تھے