شہدائے تعلیم

Poet: Muhammad Siddique Prihar By: Muhammad Siddique Prihar, Layyah

یادرہے گی ہمیں قربانی تمہاری
ہرزبان پرہے کہانی تمہاری

چھلک پڑتے ہیں پتھردل بھی
دیکھ کرابھی تک نشانی تمہاری

وابستہ تھیں جنہیں تم سے امیدیں
دیکھی نہیں والدین نے جوانی تمہاری

چھین لیے رہزنوں نے خواب تمہارے
بری لگتی ہے انہیں علم خوانی تمہاری

نہ تھا گمان میں بھی کسی کے
ہوجائے گی یوں نقل مکانی تمہاری

بن رہے ہیں حالات کچھ ایسے
رہے گی سکولوں پرحکمرانی تمہاری

ہواہے جب سے تم پرحملہ
سوگ میں ہے ہرپاکستانی تمہاری

رہے گی روشن علم کی شمع
شامل ہے اس میں سامانی تمہاری

تازہ ہوئی یادشہدائے تعلیم کی
سن کرصدیقؔ نظم زبانی تمہاری

Rate it:
Views: 358
25 Jan, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL