شہر آباد کرنے جا رہا ہوں
Poet: خمزہ خان سواتی By: Fahad Khalid, Mansheraشہر آباد کرنے جا رہا ہوں
 تجھے بنیاد کرنے جا رہا ہوں
 
 جسے جکڑا ہوا ہے الجھنوں نے 
 اُسے آزاد کرنے جا رہا ہوں 
 
 مجھے معلوم ہے اچھا نہیں ہے
 مگر فریاد کرنے جا رہا ہوں
 
 عدو میرا مجھے للکارتا ہے
 اسے برباد کرنے جا رہا ہوں 
 
 تری یادوں میں جانم قید ہو کر 
 تجھے صیاد کرنے جا رہا ہوں
 
 مجھے خوشیاں نہیں بھاتی ہیں حمزہ 
 سو غم ایجاد کرنے جا رہا ہوں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 