Add Poetry

شہر انا

Poet: Roohi Kanjahi By: Bakhtiar Nasir, Lahore

تعلق ٹوٹتا بنتا ہے ‘ بنتا ٹوٹتا ہے
یہی کھیل ایک انسان زندگی بھر کھیلتا ہے

ہزاروں بار دیکھے دیکھے منظر پوچھتے ہیں
انہیں حیرت سے کیوں ہر بار کوئ دیکھتا ہے

بلا بھی لوں اسے تو وہ نہ شاید لوٹ پائے
کروں کیا دل مگر واپس بلانا چاہتا ہے

ہے زندہ جو بھی ان حالات میں شہر انا میں
سمجھ لو پھول کی پتی سے پتھر کاٹتا ہے

غلط باتوں کو کر پاتا نہیں برداشت روحی
رگوں میں خون ہی میری کچھ ایسے دوڑتاہے

جو تاجر نفرتوں کے ہیں نظر میں انکی روحی
بڑا مجرم وہی ہے جو محبت بانٹتا ہے

Rate it:
Views: 362
30 Jul, 2012
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets