عشق کی شرر نے مجھے راکھ کر دیا میرے ہم سخن نے مجھے برباد کر دیا جدائی کے سیل بے پناہ کو ہم کیسے روکتے آیا ایسا سیلاب کے دل کا شہر خراب کر دیا