Add Poetry

شیشے سے زیادہ نازک تھا یہ شیشۂ دل جو ٹوٹ گیا

Poet: توصیف By: توصیف, Jacobabad

شیشے سے زیادہ نازک تھا یہ شیشۂ دل جو ٹوٹ گیا
مت پوچھو کہ مجھ پر کیا گزری جب ہاتھ سے ساغر چھوٹ گیا

تاریکئ محفل کا شکوہ تم کرتے ہو اے دیوانو کیوں
خود شمع بجھا دی ہے تم نے خود بخت تمہارا پھوٹ گیا

ساقی کی نظر اٹھتی ہی نہیں کیوں بادہ و ساغر کی جانب
سرمایۂ مے خانہ آ کر کیا کوئی لٹیرا لوٹ گیا

محرومیٔ قسمت کا عالم کیا پوچھ رہے ہو تم مجھ سے
منزل تو ابھی ہے دور بہت اور اک اک ساتھی چھوٹ گیا

اٹھتا ہے دانشؔ دل سے دھواں آنکھوں سے ٹپکتے ہیں آنسو
کیا آتش غم دینے لگی لو کیا دل کا پھپھولا پھوٹ گیا
 

Rate it:
Views: 58
09 Sep, 2025
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets