صاحب کر دار لوگ
Poet: Hasan Shamsi By: F.H.SIDDIQUI, Lucknow ( India )مخلص و ہمدرد ، صادق ، صابر و خوددار لوگ 
 اب کہاں ملتے ہیں ایسے صا حب کردار لوگ
 
 ہو گئے یوں محنت جسمانی سے بیزار لوگ 
 “ اب نظر آنے لگے ہیں ہر طرف بیما ر لوگ “
 
 ہوتا تھا آغاز صبحوں کا تلا و ت سے کبھی 
 آج کل وقت سحر پڑھتے ہیں بس اخبار لوگ
 
 ذات و مذ ہب میں جو بانتے ہیں عوام الناس کو 
 سچ اگر پوچھو یہی ہیں ملک کے غدار لو گ
 
 اے زبان اردو ! تجھ پر کیسی آ فت آ گئی 
 عنقا ہوتے جا رہے ہیں اب تو خوش گفتار لو گ
 
 علم و دانش سے نہیں ، کوشش سے دستاریں ملیں
 پائیں اب انعام بھی بس شاطر و ہشیا ر لو گ
 
 مت بھروسہ کیجئے اہل سیاست پر کبھی 
 چھو ڑ کر بس اکا دکا ، سار ے ہیں مکار لو گ
 
 زور تو کچھ شاعری میں لائے اپنی ‘ حسن ‘ 
 گنگنانے خود لگیں گے آپ کے ا شعار لوگ
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 