صاف جب تک نہ ترے ذہن کے جالے ہوں گے
Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI صاف جب تک نہ ترے ذہن کے جالے ہوں گے
 کیسے تحریر محبت کے مقالے ہوں گے
 
 کیا ہمیں نیند بھی آئے گی تری خواہش پر؟
 کیا فقط خواب ہی ہم دیکھنے والے ہوں گے
 
 اس طرح دشتِ محبت سے گذر جاں گا
 جسم زخمی نہ مرے پاں میں چھالے ہوں گے
 
 کیسے ہو گی مری چاہت کی امانت محفوظ
 اس نے ابتک مرے خط کیسے سنبھالے ہوں گے
 
 گھر کے اندر بھی کوئی مجھ پہ توحہ دیتا
 گھر کے باہر تو کئی چاہنے والے ہوں گے
 
 جس مسیحائی کی تاریخ لکھی جائے گی
 اس میں شامل مرے زخموں کے حوالے ہوں گے
  
More Sad Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 