صباح ہوتی ہی نہیں کے رات گذر جاتی ہے

Poet: احسن فیاض By: Ahsin Fayaz, Badin

صباح ہوتی ہی نہیں کے رات گذر جاتی ہے
میرے کہنے سے پہلے ہر بات گذر جاتی ہے

تیرے غم کو بھی ہے کوئی نسبت مجھسے
ورنہ میری دہلیز سے ہر سوغات گذر جاتی ہے

وہ خوب قہقہے بچھپن کی بارشوں کے یار
اور اب تو آئی کے برسات گذر جاتی ہے

منسوب ہوں کئی رسم و رواج سے میں
میری باری پے ہر روایات گذر جاتی ہے

ہے تیرے ساتھ کی عمر کا یہ عقیدہ
عمر ساعت ہے اور ساعت گذر جاتی ہے

خوفزدہ ہوں وصلِ شب سے اس لئے احسن
بات رہ جاتی ہے رات گذر جاتی ہے

Rate it:
Views: 1124
01 Jun, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL