صبح بے نور نہ ہو دھیان میں رکھ

Poet: آہ سنبھلی By: مصدق رفیق, Karachi

صبح بے نور نہ ہو دھیان میں رکھ
ایک سورج کو گریبان میں رکھ

دن میں کچھ اور ہوں شب میں کچھ اور
لمحہ لمحہ مجھے پہچان میں رکھ

جل بجھا طاق سحر میں کب کا
اب مجھے شب کے بیابان میں رکھ

ہوئیں یخ بستہ سبھی پچھلی رتیں
یاد کی دھوپ کو دالان میں رکھ

بچ کے اس شور سماعت سے ذرا
اپنے کچھ راز مرے کان میں رکھ

میں کہاں اور کہاں بازار ہنر
درد ہوں میرؔ کے دیوان میں رکھ

ابھی ہو جائے گا فرق گل و سنگ
میں ہوں کیا شے مجھے میزان میں رکھ
 

Rate it:
Views: 170
12 Mar, 2025
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL