صبر کا امتحان

Poet: JAAN-E-WASHMA By: WASHMA KHAN, MOSCOW

میرے صبر کا امتحان لیتے ھو
میں تو عشق کی ماری ھوں
میرا امتحان کیوں لیتے ھو
لاکھہ کر لو ستم تم
ھم ہر ستم سہھ جائے گئے
ہر امتحان سے گزر جائے گئے
لپ پر کبھی شکایت نہ لائے گئے
ھر مشکل سے نکل جائے گئے
میرا ارادہ پکا ھےثابت قدم قائم ھوں
ھر آزمائش سے گزر جاؤنگئ

Rate it:
Views: 914
13 Apr, 2012