میرے صبر کا امتحان لیتے ھو
میں تو عشق کی ماری ھوں
میرا امتحان کیوں لیتے ھو
لاکھہ کر لو ستم تم
ھم ہر ستم سہھ جائے گئے
ہر امتحان سے گزر جائے گئے
لپ پر کبھی شکایت نہ لائے گئے
ھر مشکل سے نکل جائے گئے
میرا ارادہ پکا ھےثابت قدم قائم ھوں
ھر آزمائش سے گزر جاؤنگئ