غم کا سفر ہے اور آدھی رات
نہ کوئی ڈگر ہے اور آدھی رات
بات کیا کریں اب عشق و محبت کی
وقت بڑا ستمگر ہے اور آدھی رات
خواب ادھورے دفنا دیئے دل کی مٹی میں
ہر لمحہ مرا چارہ گر ہے اور آدھی رات
صحرا بن گئی اپنی داستان عشق
بدقسمتی منطور نظر ہے اور آدھی رات
شاید! اس سے میں اب کبھی نہ مل سکوں
جدائی کے جنگل میں گھر ہے اور آدھی رات
اے چاند تو کیوں جاگ رہا سنگ مرے
مرا تو صنم بے خبر ہے اور آدھی رات
وحشت فراق میں کاٹ لوں گی بچی زندگی
محبت نام کا صبر ہے اور آدھی رات
کہا تھا انہیں زندگی ہو آپ مری
زندگی نام بےوفا پیکر ہے اور آدھی رات
وحشت زدہ تاریکیوں جاؤ کہیں اور جگمگاؤ
کیوں مرا گھر تمہارا گذر ہے اور آدھی رات
سفر عشق مشکل بڑا ہے سوچ کر چلو ماریہ
ہر کوئی لفظوں کا جادو گر ہے اور آدھی رات