صحرا کی طرح اے خدا کبھی کسی کی زندگی نہ کرنا
دو پل کا اجنبی اسے تپتی ریت کا نام دے جاتا ہے
رات کا اجنبی اسے خوبصورت یاد دے جاتا ہے
دن کا اجنبی اسے ملامت کر کے چلا جاتا ہے
صحرا میں کبھی بسرا ہوا نہیں
صحرا دل لکانے کی جگہ نہیں
صحرا میں کبھی کوئی عشق ڈوبا نہیں
صحرا کو کبھی پانی نے سیراب کیا نہیں
صحرا کی طرح اے خدا