صدا سسکیوں کی سنائی نہ دے

Poet: purki By: M.Hassan, Karachi

اتنا شورغوغا کرو چاروں طرف
صدا سسکیوں کی سنائی نہ دے

حکمراں مکمل بہرے ہوچکے ہیں
مظلوموں کی آہیں بھی انہیں سنائی نہ دے

ہرطرف بیگناہوں کا خون بہہ رہا ہے
افسوس بہتا خون بھی انہیں دکھائی نہ دے

حکومت کی بے بسی کا یہ عالم ہے پُرکی
کوئی حل ان کو ابھی تک سُجھائی نہ دے

چند غُنڈوں کو سرعام پھانسی پہ چڑھا دو
پھر دیکھ معاشرہ سدھرتا دکھائی نہ دے

وَلَکُم فی لقصاصِ حَیاتِ یّااُولی اَلباب
اللہ کا یہ فرمان کسی کوسنائی نہ دے

ان چیخوں کا فوراّ علاج کرو بھائی شریفو
یہ مڑجائے توتیری حکومت کہیں دکھائی نہ دے

عمران بھی پہلے کی طرح پُرجوش نہیں رہا
عوام کو بہت امیدیں تھی مگر کچھ کرتا دکھائی نہ دے

ابھی تو سب پھنسے ہوئے ہیں امریکی ڈروں میں
مہنگائی کے ڈروں سے عوام کو بچاتا دکھائی نہ دے

کوشش کرو کہ جلد سے جلد اس عزاب سے نکلے
اندھے ہو کیا؟ تجھے سلگتے عوام کا انتقام دکھائی نہ دے

Rate it:
Views: 370
23 Nov, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL