صدف مجبور ہوتی ہے

Poet: Sadaf Ghori By: Sadaf Ghori, Quetta

صدف اس نے بنا ڈالا ہے
وسعت دے کے ساگر کی
مجھے پاتال بھی بخشا
سخن کی دے کے جاگیریں
سنہرا جال بھی بخشا
مگر اک پیاس صحرا کی
مرے مقسوم میں لکھ دی
مجھے درکار تھا جو کہ
وہ قطرہ_ ابرینساں کا
میسر ہو نہیں پایا
کہ میری پیاس بجھ جاتی
مری جو پیاس بجھ جاتی
تو قطرے کو بدل کر میں
کوئی گوہر بنا دیتی
مگر افسوس کہ مجھ کو
وہ قطرہ ابر_ ینساں کا
میسر ہو نہیں پایا
میسر ہو نہیں پایا
 

Rate it:
Views: 546
21 Jan, 2014
More Life Poetry