صلہ وفاؤں کا کچھ تو ملنا ہی تھا
Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabiaصلہ وفاؤں کا کچھ تو ملنا ہی تھا 
 آج نہیں تو کل دلوں کو بکھرنا ہی تھا 
 
 کوئی الزام ہوتا ، یا کوئی تعریف ہوتی 
 اسے کہتے وقت حدوں سے گزرنا ہی تھا 
 
 کیا ہوا ؟ جو آج آخری بھرم ٹوٹ گیا 
 جب ریت کے محل تھے تو ُانہیں مٹی میں ملنا ہی تھا
 
 کیا ہوا ؟ جو آج پھر تنہا رہ گیے ہم لکی 
 تنہایوں کو بھی تو کسی کا ساتھ ملنا ہی تھا 
 
 گر گیے یو ہی آنسو دعا مانگتے مانگتے 
 جب ہاتھ ُاٹھائے تھے تو کچھ تحفہ تو ملنا ہی تھا
 
 سہ لیاہنس کر ُاس کا ہر الزام اس ُامید پر لکی 
 کہ اگر خدا ہے تو ُاسے پھر لوٹ کے آنا ہی تھا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 