ضابطہ وفا پر پورے نہ اتر سکے

Poet: Mubeen By: Mubeen, Islamabad

ضابطہ وفا پر پورے نہ اتر سکے
یوں ملتے دیکھا غیر سے نہ مکر سکے

ملتا تھا کسی وسیلے سے جو مانگتے
آخر کیا ہوا جو صبر نہ کر سکے

دین میں شریعت لازم ہے
تقاضے اکثر ہم پورے نہ کر سکے

اس مکتب کا بھی عجیب طریقہ ہے
وہی آتا ہے امتحان جو یاد نہ کر سکے

رستہ ایک ہی ہے منزل کی جانب
دو کشتیوں کے سوار ساحل پر نہ اتر سکے

لذت فاقہ مستی کیا خوب ہے
مائل تو ہوئے غیر سے آرزو نہ کر سکے

Rate it:
Views: 546
22 Sep, 2009