ضد ہے انہیں پورا مرا ارماں نہ کریں گے
Poet: اکبر الہ آبادی By: Erma, Karachiضد ہے انہیں پورا مرا ارماں نہ کریں گے 
 منہ سے جو نہیں نکلی ہے اب ہاں نہ کریں گے 
 
 کیوں زلف کا بوسہ مجھے لینے نہیں دیتے 
 کہتے ہیں کہ واللہ پریشاں نہ کریں گے 
 
 ہے ذہن میں اک بات تمہارے متعلق 
 خلوت میں جو پوچھو گے تو پنہاں نہ کریں گے 
 
 واعظ تو بناتے ہیں مسلمان کو کافر 
 افسوس یہ کافر کو مسلماں نہ کریں گے 
 
 کیوں شکر گزاری کا مجھے شوق ہے اتنا 
 سنتا ہوں وہ مجھ پر کوئی احساں نہ کریں گے 
 
 دیوانہ نہ سمجھے ہمیں وہ سمجھے شرابی 
 اب چاک کبھی جیب و گریباں نہ کریں گے 
 
 وہ جانتے ہیں غیر مرے گھر میں ہے مہماں 
 آئیں گے تو مجھ پر کوئی احساں نہ کریں گے
More Sad Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 