ضد ہے،تو چھو لو گرمیِ دل ،جل کے دیکھ لو

Poet: Atia Bakhtiar By: Bakhtiar, London

ضد ہے،تو چھو لو گرمیِ دل ،جل کے دیکھ لو
میں مسافرہوں قدم بھر سنگ چل کے دیکھ لو

دیکھنا کھا کے ٹھوکر ،گھائل نہ ہو جانا کہیں
راہ میں، حائل ہوں میں، تم سنبھل کے دیکھ لو

مجھ پر اک موسم مسلسل ہے خزاں کا برقرار
ھاتھ پہ لکھی میری تقدیر بدل کے دیکھ لو

خوف کیا تم کو نہیں ہےگھپ اندھیری رات سے
مایوسیوں کی رات میں تم بھی دہل کے دیکھ لو

قید ہو کیوں تم بھلا میرے بدن کی جیل میں
اے میری بدحال روح تم تو نکل کہ دیکھ لو

Rate it:
Views: 485
04 Apr, 2017
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL