ضروری ہے
Poet: اریبہ خان By: اریبہ خان, Karachiبہار کو طلب یے برساتوں کی
 مگر پھولوں کو سورج بھی ضروری ہے
 
 یہ پہاڑ برف کی چادر کیوں اوڑھ رہے ہیں
 پیاسی زمیں کو تو پانی ہی ضروری ہے
 
 رنگوں میں یہ پھیکا پن کیوں ہے آخر
 ان رنگوں سے الجھنا بھی ضروری ہے
 
 سحر تو ایک استعارہ ہے مگر
 دیدار یار میں کھونا بھی ضروری ہے
 
 تم دیکھ لو آسماں یہ اریبہ
 اڑنے کے لیے تو حوصلہ بھی ضروری ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






