طالب علم
Poet: shumaila mumtaz By: shumaila mumtaz, faisalabad تو طالب علم ھے
علم سے پیار رکھ
علم عاشق ھے انصاف کا
فیصلوں میں دانش رکھ
یاد رکھ
تو طالب علم ھے
صبر عزت محنت
علم کا حسن ھے
تینوں سے خود کو سجا کر رکھ
یہاں لبوں پر علم کی بھر مار ھے
دل کالے کمرے ھیں
یاد رکھ
تو طالب علم ھے
علم نور ھے
دل کو روشن رکھ
علم غافل کی نجات ھے
یاد رکھ
تو طالب علم ھے
غافل نہ بن غافلوں کی نجات بن
جو تیرے ھاتھ میں ھو
سب علم کی امانت ھو
یاد رکھ
تو طالب علم ھے
بینائ ھے مظلوموں کا دلاسہ ھے
حق کی سنوائ ھے
یاد رکھ
تو طالب علم ھے
اب کام صرف کتابوں کو سینے سے
لگا کر نہیں چلے گا
اسے کھول اسے پڑھ یاد رکھ
علم
چراغدانوں کا چراغ ھے
بےزبانوں کی زبان ھے
علم حاصل کرنا کافی نہیں تھا غافل
علم والا بن جا
سورج بن جا
اس زمانے کی چمک بن جا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






