طواف صنم کریں نہ سفر کوبکو کریں

Poet: Mian Abdul Qayyum Tarazi Advocate. By: KHALID ROOMI, Rawalpindi

 طواف صنم کریں نہ سفر کوبکو کریں
ہر دم خیال یار سے دل مشکبو کریں

منہ پھیر لیں کہ ہنس کے کبھی گفتگو کریں
شوخی بتوں کی دیکھئے ! کیا خوبرو کریں

اترے تھے آسماں سے ، غریب الوطن ہیں ہم
تعمیر کیا جہاں میں کوئی کاخ و کو کریں

جاؤ گلوں سے کہہ دو کہ حبس دوام ہے
تقسیم میرے شہر میں کچھ رنگ و بو کریں

لہریں ہیں وجد میں تو بسمل ہیں مچھلیاں
جب وہ خرام ناز سر آبجو کریں

محو لقائے یار ترازی ہے آج کل
سازش خلاف اس کے نہ کیوں کر عدو کریں ؟

Rate it:
Views: 447
22 Jun, 2011