طواف صنم کریں نہ سفر کوبکو کریں

Poet: Mian Abdul Qayyum Tarazi Advocate. By: KHALID ROOMI, Rawalpindi

 طواف صنم کریں نہ سفر کوبکو کریں
ہر دم خیال یار سے دل مشکبو کریں

منہ پھیر لیں کہ ہنس کے کبھی گفتگو کریں
شوخی بتوں کی دیکھئے ! کیا خوبرو کریں

اترے تھے آسماں سے ، غریب الوطن ہیں ہم
تعمیر کیا جہاں میں کوئی کاخ و کو کریں

جاؤ گلوں سے کہہ دو کہ حبس دوام ہے
تقسیم میرے شہر میں کچھ رنگ و بو کریں

لہریں ہیں وجد میں تو بسمل ہیں مچھلیاں
جب وہ خرام ناز سر آبجو کریں

محو لقائے یار ترازی ہے آج کل
سازش خلاف اس کے نہ کیوں کر عدو کریں ؟

Rate it:
Views: 462
22 Jun, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL