طوفان آیا روک گیا اچھا ہوا

Poet: By: Peerzada Arshad Ali Kulzum, harrisburg pa usa

طوفان آیا روک گیا اچھا ہوا
کیوں پھر دل رو کے قصہ سنا رہا ہے

خاموش رہے بس رو دیے
جانے کیا کیا یہ بتا رہا ہے

یہ طفل بھی ہوگیا ہے خود دار سا
میری طرح یہ بھی کچھ قدم بڑھا رہا ہے

سمجھا تھا سنگدل ہے کہاں آئے گا آنکھ میں آنسو
پر یہ تو رو رو کے دریا بہا رہا ہے

دیکھے قلزم بچارا چاند غریب بھی
روشنی کر کے اپنا داغ دیکھا رہا ہے

Rate it:
Views: 425
05 Aug, 2010