ستاروں کہاں ڈھونڈوں
اس ستارے کو
جس پہ لکھا ہے تقدیر نے نام میرا
مڈ بھیڑ ہے یہاں ہر طرف
روشن روشن تو ہے سب باہر سے
پر جو اندر سے ہے روشن
وہ ستارہ کہاں ڈھونڈوں میں
بہت ہیں روشن چہرے، ستارہ آنکھیں بھی یہاں
لیکن جو دل سے ہے روشن ستارہ
اے کہکشاؤں کہاں ڈھونڈوں اسے
دلکش مسکراہٹیں بھی ہیں یہاں اور چمکتا آسماں بھی
پر دل کی مسکراہٹ ہے جو ستارہ
وہ ستارہ کہاں ڈھونڈوں
ملا جاتے ہیں بہت سے
پر جو اخلاص کا پیکرہے ستارہ
غزل اسے کہاں ڈھونڈوں
رات گزرتی جارہی ہے
اور جھرمٹ بھی لگا ہیں ستاروں کا
لکھا ہے جس پہ تقدیر نے نام میرا
اے ستاروں
وہ ماہ جبیں ستارہ کہاں ڈھونڈوں میں