Add Poetry

ظلمت شب

Poet: Mobeen By: Mobeen, Islamabad

ظلمت شب ہو گی جتنی بھی سینہ سپر
صبح کے اجالے کو کہاں روک پائے گی

اک روشنی کی کرن چیر دے گی اندھیرے کی فصیل
نوید صبح روشن ضرور آئے گی

خاک اڑے گی اونچے اونچے ایوانوں میں
دھول جب غریب کے پاؤں سے اڑ جائے گی

غریب محنت سے بھی محروم روٹی سے بھی
فصل بوئی جائے گی تو کاٹی جائے گی

فلک بوس پہاڑوں پر برف جمی ہو جتنی بھی
دھوپ چمکے گی تو یہ دھرتی سیراب ہو جائے گی

پستی کے مکینوں کے خواب ہمالیہ سے بھی اونچے ہیں
وہ سوچتے ہیں کہ یہ زمیں اک روز چاند ہو جائے گی

Rate it:
Views: 410
12 Jun, 2009
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets