عادت تھی

Poet: Muhammad Atif Imran By: Muhammad Atif Imran, Lahore

تھی بڑی چاہت دل کو وفا کرنے کی
کیوں اب رونا گر نہ تھی عادت اسے جفا کرنے کی

کس نے حاصل کر لیا کوئی مقام محبت میں
وہ بھی تھا ضدی ہمیں تھی عادت دعا کرنے کی

اندر سے ٹوٹ گیاتھا، ایک بار پھر چوٹ کھانے سے
وہ عادی تھا زخم دینے کا، ہمیں عادت تھی دوا کرنے کی

اس نے جیسے چاہا، ویسا ہی انسان ملا اسے عاطف
وہ تھا عشق نمازی ، ہمیں عادت تھی سجدے قضاکرنے کی

Rate it:
Views: 472
08 Apr, 2015