مرے ساقی ! مجھے تو یونہی تشنہ کام رہنے دے صراحی پھینک دے ، یہ بادہء گلفام رہنے دے میں تیری کم نگاہی کا ازالہ کر نہ پاوءں گا تو اپنے عاشق بد نام کو بد نام رہنے دے