عافیہ ہم شرمندہ ہیں
اسلام کی بیٹی پر
حیاء کے پیکر پر
آج ظلم ڈھایا ہے
وقت کے فرعونوں نے
دل رنجیدہ ہے
اور آنکھ نم دیدہ ہے
زباں بس خاموش
آنکھ ہے پر نابینا سی
ہم کیسے مسلماں ہیں
تھوڑے وقت کیلئے
ہم نے زبانی خرچ کیا
اور احتجاج کیا
یہ صرف لفاظی تھا
اور پھر قوم کی بیٹی کو
دشمنوں کے ہاتھوں میں
بے آسرہ چھوڑ دیا
کیا یہی ایمانیت ہے ؟
کیا یہی پاکستانیت ہے؟
میرا یہ سوال ہر ایک پاکستانی سے
ہر ایک مسلماں سے
میں بے ضمیر حکمراں سے
یہ سوال ہی نہیں کرتا
کیونکہ وہ بس انہی کے ہیں
جو قوم کی بیٹی کو
سزائیں سناتیں
سوچ لو! آج ہی
اور
راستہ اب چن لو
عزت کا، حرمت کا
پھر دیکھنا
یہ امریکہ ہو یا اسرائیل
سب مٹتے جائیں گے
اے عافیہ! تیری حرمت کو سلام۔۔۔۔
مگر ہم شرمندہ ہیں
ہمیں معاف کردینا