Add Poetry

عجب نہیں، بیوفا کو وفا مل جائے

Poet: Khan Muhammad Imran - Emron Mano By: Muhammad Imran Khan, Peshawar

عجب نہیں، رستے میں کہیں مل جائے
بھرا، پُرانا نہیں، زخم نیا مل جائے

ابھی تو لب پہ محبت کا نام آیا تھا
عجب نہیں، زبان پھر سے کہیں سِل جائے

بچھڑے تواُس سے، اک زمانہ ہُوا ہے لیکن
عجب نہیں، وہ پھر سے، گُھل مل جائے

کرنے وہ پھر سے نکلا ہے، وفا کی تلاش
عجب نہیں، بیوفا کو وفا مل جائے

عجب تو یہ ہو، کہ ہم پھر سے، اُس پہ مرمٹیں
اُس پہ غضب ہو ، کہ وہ بھی، ہم کو مل جائے
 

Rate it:
Views: 1245
09 Apr, 2017
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets