عجب یہ زندگی کے سلسلے ہیں
Poet: Syed Zameer Kazmi By: Syed Zameer Kazmi, sialkotعجب یہ زندگی کے سلسلے ہیں
خوشی جو چاہی تو غم ملے ہیں
بہار موسم کہ چھا رہا ہے
گلاب سارے کہ اَدھ کِھلے ہیں
ہجر کے لمحے طویل تر ہیں
نصیب اپنے میں رتجگے ہیں
اِک عرصہ آنکھوں سے خوں بہا ہے
داغ سینے کے تب دُھلے ہیں
چہ ہجر تیرے نے جان لے لی
پر عہد اپنے اٹل رہے ہیں
کیوں تڑپتے ہیں بچھڑے پنچھی
راز مجھ پر ٰٰیہ اب کُھلے ہیں
کیا فتح ہے شکست کیا ہے
ضمیر لشکر تو سب ملے ہیں
More Sad Poetry






