عجب یہ زندگی کے سلسلے ہیں

Poet: Syed Zameer Kazmi By: Syed Zameer Kazmi, sialkot

عجب یہ زندگی کے سلسلے ہیں
خوشی جو چاہی تو غم ملے ہیں

بہار موسم کہ چھا رہا ہے
گلاب سارے کہ اَدھ کِھلے ہیں

ہجر کے لمحے طویل تر ہیں
نصیب اپنے میں رتجگے ہیں

اِک عرصہ آنکھوں سے خوں بہا ہے
داغ سینے کے تب دُھلے ہیں

چہ ہجر تیرے نے جان لے لی
پر عہد اپنے اٹل رہے ہیں

کیوں تڑپتے ہیں بچھڑے پنچھی
راز مجھ پر ٰٰیہ اب کُھلے ہیں

کیا فتح ہے شکست کیا ہے
ضمیر لشکر تو سب ملے ہیں

Rate it:
Views: 638
13 Oct, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL