عرصہ ہوا ہم کو خود سے بچھڑے ہوئے

Poet: farah ejaz By: farah ejaz, Aaronsburg

عرصہ ہوا ہم کو خود سے بچھڑے ہوئے
فرصت کا لمحہ ملتا نہیں
وقت پاس سےگزر جاتا ہے
اپنا سایہ بھی پرایا لگتا ہے
ساری تحریریں بھربھرے کاغظ کی مانند
سارے شعر کھوکھلے نعروں کی مانند
یاسیت میری پہچان بن گئی ہو جیسے

عرصہ ہوا ہم کو خود سے بچھڑے ہوئے
اپنے بھی بیگانے لگتے ہیں
دوست خنجر آستینوں میں چھپائے ملتے ہیں
اجنبی چہروں میں اپنے ہم ڈھونڈتے ہیں
رقیبوں سے اپنے مراسم بننے لگے ہیں
خلوص اب لہجوں سے جھلکتا نہیں
سبق کوئی وفا کا پڑھتا نہیں
ایسے میں ہم تنہا تنہا ہی بھلے لگتے ہیں

عرصہ ہوا ہم کو خود سے بچھڑے ہوئے
بہت عرصہ ہوا ہم کو خود سے بچھڑے ہوئے

Rate it:
Views: 657
07 May, 2016