عرضِ حال

Poet: Muhammad Faisal By: Muhammad Faisal, Karachi

جو ہوتا ہے تم ہونے دو
دل روتا ہے سو رونے دو
تم دشتِ تمنا میں ہم کو
کھو جانے دو گم ہونے دو

تم درد سوا ہو جانے دو
تم ہم کو فنا ہو جانے دو

تم کیوں نامے تحریر کرو
تم کیوں جھوٹی تقریر کرو
اس دل کی تسلی کی خاطر
تم کیوں ناحق تدبیر کرو

تم درد سوا ہو جانے دو
تم ہم کو فنا ہو جانے دو

ہم وہ ہستی ہیں بے مایہ
جس کو ہے جہاں نے ٹھکرایا
جو سچ پوچھو تو جیون میں
ہے درد ہمارا سرمایہ

تم درد سوا ہو جانے دو
تم ہم کو فنا ہو جانے دو

Rate it:
Views: 494
29 Dec, 2017
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL