عرضِ نیازِ غم کو لَب آشنا نہ کرنا

Poet: Jiger Muradabadi By: Najeeb Ur Rehman, Lahore

عرضِ نیازِ غم کو لَب آشنا نہ کرنا
یہ بھی اِک التجا ہے، کُچھ التجا نہ کرنا

جب یاد آ گیا ہے، پہروں رُلا گیا ہے
دل کا وہ مجھ سے کہنا، مجھ کو جُدا نہ کرنا

دل جب سے مر مٹا ہے، کچھ اور ہی فضا ہے
میری یہ التجا ہے، تم سامنا نہ کرنا

یا رَب ! غمِ محبت سب بخش دے مُجھی کو
میرے سوا کسی کو اب مُبتلا نہ کرنا

جتنی ضدیں ہیں اے دل! تُو شوق سے کئے جا
مُجھ کو بھی تا قیامت تیرا کہا نہ کرنا

تیرے جگر کی تُجھ سے اِک التجا یہی ہے
اپنے جگر کو اپنے دل سے جُدا نہ کرنا

Rate it:
Views: 587
23 Jun, 2009