عشق انتہا کے باوجود عشق عداوت بھی ہو گی

Poet: Muzaffar Munawar By: Muzaffar Munawar, Lahore

عشق انتہا کے باوجود عشق عداوت بھی ہو گی
تیرے اس انداز فطرت میں بغاوت بھی ہو گی

سنے تو تھے بہت افسانے عشقیہ
سوچا نہ تھا میرے ساتھ یہ کہاوت بھی ہو گی

سمیٹ لیے ہیں اپنے غم میں نے اس طرح
کسی کو نہ مجھ پر ہنسنے کی فراغت بھی ہو گی

لوٹ چلا ہے منور اپنے پرانے دور کی طرف
کیونکہ کسی نہ کسی کو مجھ سے شکایت بھی ہو گی

Rate it:
Views: 501
25 May, 2010