عشق بے لوث یار کرتے رہے
زندگی یوں گزار کرتے رہے
تم سے امیدِ وفا کیا کرتے
چاہتیں بس شمار کرتے رہے
ہم نے سمجھا تمھیں ہمدم کی طرح
اور تم ہم پے وار کرتے رہے
ہم کہ تیرے اسیر بن کے رہے
تم تھے ہم سے فرار کرتے رہے
تم نے دنیا نئی بسا لی اک
اور ہم انتظار کرتے رہے