عشق جو ہم سے روٹھ گیا

Poet: Athar By: Mirza Dard, Islamabad

وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا
اب اس کا حال بتائیں کیا

کوئی مہر نہیں کوئی قہر نہیں
پھر سچا شعر سنائیں کیا

اک ہجر جو ہم کو لاحق ہے
تا دیر اسے دہرائیں کیا

وہ زہر جو دل میں اتار لیا
پھر اس کے ناز اٹھائیں کیا

اک آگ غمِ تنہائی کی
جو سارے بدن میں پھیل گئی

جب جسم ہی سارا جلتا ہو
پھر دامنِ دل کو بچائیں کیا

ہم نغمہ سرا کچھ غزلوں کے
ہم صورت گر کچھ خوابوں کے

بے جذبہء شوق سنائیں کیا
کوئی خواب نہ ہو تو بتائیں کیا

وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا
اب اس کا حال بتائیں کیا

کوئی مہر نہیں کوئی قہر نہیں
پھر سچا شعر سنائیں کیا

Rate it:
Views: 2775
19 Jul, 2008