Add Poetry

عشق دریا ہے گراں بار نہ جانے کوئی

Poet: بلقیس خان By: Umair Khan, Peshawar

عشق دریا ہے گراں بار نہ جانے کوئی
بہتے پانی کو گنہ گار نہ جانے کوئی

اس میں روحوں کی ملاقات ہوا کرتی ہے
خواب کے پیار کو بیکار نہ جانے کوئی

میں جو حالات کے دھارے میں بہی جاتی ہوں
مجھ کو لہروں کا طرف دار نہ جانے کوئی

سر جھکایا ہے محبت میں محبت کے لئے
اس محبت کو مری ہار نہ جانے کوئی

میں یوں ہی وقت گزاری کو چلی آئی ہوں
مجھ کو خوابوں کا خریدار نہ جانے کوئی

مجھ کو حالات کی تلخی نے کیا ہے برہم
میری گفتار کو تلوار نہ جانے کوئی

یاد آتے ہی غزل بنتی ہے میری بلقیسؔ
ساعت ہجر کو آزار نہ جانے کوئی

Rate it:
Views: 409
12 Aug, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets