اے عشق تیری کب سے ہوئی ہے ابتدا اور یہ بھی بتا دے کہ کب ہوگی انتہا جسے ہوئی ہے تو سب برباد ہوئے ہیں کیا اس کے سوا تیرا کوئی اور بھی کام ہے