عشق پامال ہوا

Poet: Hafeez Javed By: Muhammad Hafeez Javed, Riyadh, KSA

سوچتا ہوں میرے پیار کا کیا حال ہوا
میری آرزؤں کا اتنا کیوں قتل عام ہوا

وہ بے خبر تھا، میں کیسے مان جاؤں
پیار کا امین تھا وہ، کیونکر بے اعتبار ہوا

مجھے بھروسہ تھا بہت، اپنی چاہتوں پہ
میری چاہتوں کا نیلام بھی تو سر عام ہوا

جاں سے عزیز تھا، ہم کو عشق کا تقدس
پھر بھی عشق ہمارا، گلی گلی پامال ہوا

چمکا تھا وہ جو، ظلمتوں میں اجالا بن کر
اندھیروں میں وہی آج، بے نام و نشان ہوا

جاوید بہت ناز تھا مجھے، سہانی شاموں پہ
وہ مجھ سے جدا بھی اک ایسی ہی شام ہوا

Rate it:
Views: 673
10 Mar, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL