اک رت آنے سے اک رنگ جاتا ہے عشق کا رنگ ہو غالب تو اٹھایا سنگ جاتا ہے دیوار میں چنوائی تو تاریخ کہلاتی ہے عاشق کا جنازہ تو موت کے سنگ جاتا ہے