عطا یہ مول کریگا تمہیں جہاں بھی نہیں

Poet: Aster Gayavi By: Mr Imam, Patna

میرے نصیب مے باقی ذرا گمان بھی نہیں
اگر زمین بھی نہیں میری آسمان بھی نہیں

جسے شمار کیا کرتا تھا ستاروں مے
رہا اب اسکا تو باقی نشان بھی نہیں

تو لوٹ آ میں کرونگا گلا نہ شکوہ کچھ
جو فاصلے تھےکبھی اب وہ درمیان بھی نہیں

میں کر رہا ہوں عطا مفت مے یہ دل اپنا
عطا یہ مول کریگا تمہیں جہاں بھی نہیں

نیا نیا سا لگے ایسا کیا لکھوں اسطر
کے میرے پاس کوئی ایسی داستان بھی نہیں
 

Rate it:
Views: 422
03 Jan, 2015