(یہ نظم مبادیاتِ موسم كی تفہیم كیلئے لكھی گئی تھی)
عطاءِ رنگِ حناءِ مہوش نہیں ہیں موسم میرے وطن كے
زمیں كے مركز سے فاصلے نے بنائے موسم میرے وطن كے
زمیں كی گردش تئیس درجہ سوءِ شمال اور مخالف اس كے
بدل رہی ہے بنارہی ہے تمام موسم میرے وطن كے
طلوعِ سورج كی ساعتوں سےغروبِ سورج كی ساعتوں تك
تغیرِ روشنی كا پر تو تمام موسم میرے وطن كے
سطحِ سمنور سے چند قطرے بلندیوں سے ملیں گے جاكر
ملاپ ان كا زمیں سے ہوگا كھلیں گے موسم میرے وطن كے