علم کی دولت
Poet: JAAN-E-WASHMA By: WASHMA KHAN, MOSCOWاے خدا عطا کر مجھے علم کی دولت
عطا کر جتنا سمندر کا پانی
میری حوس میری پیاس بہت ھے
مجھے علم کی دولت عطا کر خدایا
علم کی دولت جس کے پاس نہیں
بندہ نہ بندی کسی کام کی نہیں
علم سے بنتی ھے زندگی حسین
علم کی بخیر زندگی کچھھ بھی نہیں
مجھے جفتجو ھے کے میرے پاس ھو علم
ہر علم ھو جتنا بھی ھو کم
علم کی دولت جس کے پاس ھے
وہ کبھی بےبس رسوا نہیں
علم سے بنتی ھے زندگی بندگی
علم نہ ھو تو زندگی کچھہ بھی نہیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







