سیم و زر کی ہوس ہے بس
ہر سمت عیش کوشی ہے بس
مقدس مجلسیں نہ تہذیبی روایات
اخلاقی پستی اور بےراہ روی ہے بس
نہ اتحاد ، نہ اتفاق نہ اصول پرستی
نا انصافی ،تفریق اور منافقت ہے بس
نالاں بھی ہیں برائیوں سے اگرچہ ہم
پھر بھی برائیوں پر عمل پیرا ہیں بس