عمل یقیں
Poet: SIDDIQUI By: HAFIZ MHD AHMD SIDDIQUI, GLASGOW UKآؤ کہ مل کے سارے دلکے جہان کھولیں
عمل یقیں میں ہم سب اک دوسرے کے ہولیں
پیکر اخلاق بن جا آساں نہیں ہے گرچہ
گالی بھی دیدے کوئ غصے کو اپنے پی لیں
کام کریں ایسے کہ فائدہ ہو جہاں کا
بچیں بد گمانیوں سے سب کی دعائیں لےلیں
ہوسکے تو نفرتوں کو پھینکو نکال دل سے
دلوں سے دل ملا کر بلندیوں کو چھولیں
لہلہاتے پھول بوٹے جنت کا ہیں نظارہ
رقص جہاں میں ملکر بیخودی میں ہم بھی جھولیں
بات کرنے کا گر آتا نہ ہو سلیقہ
ایسے میں چپ ہی اچھی ہوٹوں کو اپنے سی لیں
شغل جہاں میں گر ہو چاروں طرف ناکامی
گبھرائیں نہ شرمائیں مشورہ کسی سے لے لیں
احمد عزیز کر لے عزت کرے جو تیری
ہو جائے کوئ ہمارا ہم بھی کسے کے ہولیں
More Life Poetry






