عورت

Poet: kanwal naveed By: kanwal naveed, karachi

کہنے کو تو ہر جگہ عزت کی علامت ہے عورت
کہیں منی ہے کہیں شیلا کہیں قیامت ہے عورت

جب تک جی حضوری کرئے تو وفا شعار ہیں کہتے
سچ بول دے زمانے میں تو قابل ملامت ہے عورت

فائدہ دیکھیں جو اپنا مرد تو ضرور دیتے ہیں آزادی
میرے معاشرے میں آج بھی بے اوقات ہے عورت

عورت کا آج بھی کوئی گھر نہیں ہے یہاں تو کیوں
سو نپی جاتی ہے ایسے جیسے حیرات ہے عورت

کاش کہ کنولؔ عیاں بات ہو اس مردوں کے جہاں میں
پھول دنیا کے گلشن کا حسین سو غات ہے عورت

Rate it:
Views: 529
10 Apr, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL